
شدید زلزلہ اور بارش کے بعد چترال کی محتلف سڑکوں پر ملبہ گرا تھا جسے این ایچ اے نے دوبارہ کھول دیا۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی مشنری فوری حرکت میں آگئی اور ان سڑکوں سے بھاری پتھر اور ملبہ ہٹاکر انہیں ٹریفک کیلئے کھول دیا
چترال (گل حماد فاروقی) پچھلے دنوں شدید زلزلے کی وجہ سے چترال کے محتلف سڑکوں پر پہاڑوں سے سلایڈنگ اور بڑے بڑے پتھر لڑھک کر گرے تھے۔ زلزلہ کی وجہ سے اکثر پہاڑوں میں دھراڑیں پیدا ہوئی تھی اور ایک دوسرے سے الگ ہوئے تھے۔ اس کے بعد بارش برسی تو بارش کی پانی سے مزید ملبہ ان سڑکوں پر آگرا جس کی وجہ سے یہ سڑکیں یا تو بند ہوئے تھے یا پھر اس ملبہ کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑتا تھا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی مشنری فوری حرکت میں آگئی اور ان سڑکوں سے بھاری پتھر اور ملبہ ہٹاکر انہیں ٹریفک کیلئے کھول دیا۔این ایچ اے کے عملہ نے ٹھیکدار سے بکر آباد، کلکٹک، دنین اور زنانہ کالج روڈ کی سڑکوں سے ملبہ ہٹاکر انہیں ٹریفک کیلئے کھول دئے۔ این ایچ اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر زیب خود ان سڑکوں کی صفائی کے کام کی نگرانی کررہے ہیں انہوں نے میڈیا کو اس کے بارے میں تفصیلات بتادی۔
تعمیراتی کمپنی کے نمائندے بشیر احمد کا کہنا ہے کہ وہ این ایچ اے حکام کے ہدایت کے مطابق عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ان سڑکوں کے کھولنے پر علاقے کے عوام بھی نہایت خوش ہیں۔ اعجاز احمد دنین کا باشندہ ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ سڑک زلزلے کی وجہ سے بند ہوا تھا اب این ایچ اے حکام نے اسے دوبارہ کھول دیا جس پر ہم بہت خوش ہیں
جب سے پشاور چترال کا مین شاہراہ این ایچ اے کے حوالہ ہوا ہے اس کے بعد جب بھی کوئی ملبہ سڑک پر پڑتا ہے تو این ایچ اے کا عملہ اسے فوری صاف کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیتے ہیں تاکہ عوام کو سفر کرنے میں مشکلات درپیش نہ ہو اور وہ حادثات سے بھی بچ سکے۔