
پنجاب حکومت کے نگران وزیر اعلی محسن نقوی کا خطرناک اور ظالمانہ منصوبہ ، سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا مذموم منصوبہ
مصدقہ اطلاعات کے مطابق پرائمری سکولز کی فیس فی طالب علم 3ہزار چھٹی سے آٹھویں تک 5ہزار اور نویں سے دسویں جماعت تک فیس ،8-10 ہزار تک فیس وصول کی جائیگی۔مفت کتابیں نہیں ملیں گی۔
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): پنجاب حکومت کے نگران وزیر اعلی محسن نقوی کا خطرناک اور ظالمانہ منصوبہ سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کےوالدین اور عوام الناس کے اوپر تعلیمی بمب پھوڑ ڈالا.
مصدقہ اطلاعات کے مطابق نگران پنجاب حکومت کے سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا مذموم منصوبہ بنا رہی ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق پرائمری سکولز کی فیس فی طالب علم 3ہزار چھٹی سے آٹھویں تک 5ہزار اور نویں سے دسویں جماعت تک فیس ،8-10 ہزار تک فیس وصول کی جائیگی۔مفت کتابیں نہیں ملیں گی۔پرائیویٹائزیشن کے بعد غریب آدمی کے بچے تعلیم حاصل نہیں کر سکیں گے۔ تعلیمی ادارے کروڑ پتی مافیاز کے حوالے کر دیئے جائینگے جن سے لاکھوں ملازمین اور اساتذہ شدید متاثر ہونگے۔
اس سلسلے میں گر یجوئیٹ سائینس کالج،پنجاب یو نیورسٹی،کمپر ی ہنسو ایلیمنٹری فار وومین ہائر اینڈ سیکنڈری سکول وحدت روڈ لاہور کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات نے ریلی نکالی. ریلی میں تمام نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھائےہو ئے تھے.اساتذہ نے اپنے حق کے لئے آواز اٹھائی اور پنجاب حکومت کے نگران وزیر اعلی محسن نقوی سے مطالبہ کیا کہ اس ظا لمانہ منصوبہ پر عملدرآمد سے روکا جائے.
پنجاب حکومت کے اس ظالمانہ اور سفاکانہ فیصلے پر سرکاری ملازمین اور اساتذہ کرام سراپا احتجاج ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ہم اب بھی بیدار نہ ہوئے تو بہت دیر ہو جائے گی اور ہمارے غریب بچوں کا مسقبل تاریک ہو جائے گا ۔
اساتذہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھی اپنے بچوں کے اساتذہ کرام کا ساتھ دیں۔