انٹرنیٹ ٹھیک ہےحکومت کی طرف سے بندش نہیں: وزیر مملکت
اتوار کو ملک کے مختلف شہروں میں ایک مرتبہ پھر انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہوئی جبکہ واٹس ایپ پر بھی آڈیو میسجز، تصاویر اور ویڈیوز بھیجی جا سکتی ہیں اور نہ ہی موصول ہو رہی ہیں۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ڈیٹا سروس مکمل فعال ہے اور تمام ایپس درست کام کر رہی ہیں جبکہ دوسری جانب بیشتر شہروں سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔اتوار کو ملک کے مختلف شہروں میں ایک مرتبہ پھر انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہوئی جبکہ واٹس ایپ پر بھی آڈیو میسجز، تصاویر اور ویڈیوز بھیجی جا سکتی ہیں اور نہ ہی موصول ہو رہی ہیں۔
انٹرنیٹ میں مسائل کے حوالے سے ایک نجی چینل سے گفتگو میں شزا فاطمہ نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری براڈ بینڈ استعمال کرتی ہے اور حکومت نے براڈ بینڈ بند نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں ڈیٹا سروس مکمل فعال ہے اور ڈیٹا سروس پر تمام ایپس درست کام کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ موبائل ٹاور پاکستان میں ضرورت سے کم ہیں اور اس کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔
لاہور سے وائس آف جرمنی کے نمائندے نے بتایا کہ انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہے، وی پی این استعمال کرنے والے صارفین انٹرنیٹ کی سست روی کی شکایت کر رہے ہیں۔ جبکہ واٹس ایپ پر ویڈیوز، تصاویر اور فائلز ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا ایپس لوڈ ہونے میں ٹائم لے رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شزا فاطمہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایکس کو بند کیا گیا ہے اور پاکستان میں 2 فیصد سے کم لوگ ایکس استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آزادی رائے پر پابندی ہوتی تو فیس بک اور ٹک ٹاک کو بھی بند کیا جاتا جو زیادہ تر افراد کے استعمال میں ہیں۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ فائر وال کا ہوا بنایا گیا ہے جبکہ یہ ایک ویب مینجمنٹ سسٹم ہے اور حکومت کو بہتر سے بہتر سائبر سکیورٹی سسٹم کی ضرورت ہے۔
دو دن قبل جمعرات کو بھی مختلف علاقوں سے صارفین کو انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے سے شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا بالخصوص ان صارفین کو جن کا روزگار ہی انٹرنیٹ سے جڑا ہوا ہے۔
وائی فائی سست روی کا شکار ہونے کے علاوہ موبائل ڈیٹا پر سوشل میڈیا ایپس سمیت واٹس ایپ مکمل نہیں چل رہا تھا اور ویڈیو، تصاویر اور وائس میسیج اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہے تھے۔
لاہور سے وائس آف جرمنی کے نمائندہ نے بتا یا کہ’احتجاج کے دوران وزارت داخلہ کی ہدایات پر جہاں جہاں انٹرنیٹ سروسز بند کی گئی تھیں وہ بدھ کی شام سات بجے سے بحال کر دی گئی ہیں۔‘
تاہم کچھ ذرائع نے بتایا تھا کہ ’انٹرنیٹ سروسز تو بحال ہو چکی ہیں لیکن فائر وال کی وجہ سے ایپس سست روی کا شکار ہیں۔ میسیجز اپ لوڈ یا ڈاؤن لوڈ ہونے میں مسائل ہیں اور ڈیلیوری بھی تاخیر سے ہو رہی ہے۔‘