فرانس اسرائیل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بفر زون سے نکل جائے
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ایک اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بفر زون میں سات پوزیشنوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
فرانس کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اسرائیل ملحقہ گولان کی پہاڑیوں کو شام کی سرحد سے الگ کرنے والے بفر زون سے اپنی فورسز کو نکال لے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل اور شام کو الگ کرنے والے زون میں کوئی فوجی تعیناتی، سن 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتین یاہو نے اتوار کو کہا تھا کہ انہوں نے باغیوں کے ہاتھوں شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد اپنی فورسز کو شام کے کنٹرول والی گولان کی پہاڑیوں کے غیر فوجی علاقے پر قبضہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ فرانس اسرائیل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بفر زون سے نکل جائے اور شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔
اس علاقے میں اقوام متحدہ کی امن فوج گشت کرتی ہے جو یو این ڈی او ایف کے نام سے موسوم ہے۔
عالمی ادارے نے پیر کو خبردار کیا تھا کہ اسرائیل شام کے ساتھ 1973 میں ہونے والے جنگ کے خاتمے کے 50 سالہ معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ایک اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بفر زون میں سات پوزیشنوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
فرانس کی جانب سے بفر زون خالی کرنے کے مطالبے سے قبل سعودی عرب، ایران، روس اور ترکی، اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کر چکے ہیں اور امریکہ یہ مطالبہ کر چکا ہے کہ بفر زون میں اسرائیل کی مداخلت عارضی ہونی چاہیے۔