
ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں پیشرفت، ملزم گرفتار، اسلحہ برآمد
17 سالہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے ملزم کو پولیس نے فیصل آباد سے گرفتار کر لیا ہے۔
سید عاطف ندیم وائس آف جرمنی
اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 ون میں قتل ہونے والی 17 سالہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے ملزم کو پولیس نے فیصل آباد سے گرفتار کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم کا نام عمر حیات ہے، جو کہ خود بھی ایک ٹک ٹاکر ہے اور اس نے ابتدائی تفتیش میں خود کو مقتولہ کا دوست بتایا ہے۔ ملزم کا تعلق ایک غریب خاندان سے ہے اور ان کے والد ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں۔
پولیس جدید ٹیکنالوجی اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے 24 گھنٹے کے اندر ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں ہونے والی نیوز کانفرنس میں آئی جی اسلام آباد علی ناصر کا کہنا تھا کہ ’یہ متعدد بار ریجیکشن کا کیس تھا۔ ملزم ثنا یوسف سے رابطے کی کوشش کر رہا تھا لیکن وہ اسے بار بار مسترد کر رہی تھیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ثنا یوسف نے ملزم سے دوستی کو ٹھکرایا تھا۔ 29 مئی کو ملزم نے ثنا سے رابطے کی کوشش کی، وہ ثنا یوسف کے گھر تک بھی پہنچا اور ملاقات کی کوشش کی، لیکن کامیاب نہیں ہو سکا۔
ان کے مطابق ’دو جون کو ملزم نے دوبارہ ملنے کی کوشش کی۔ پھر ناکامی ہوئی جس کے بعد اس نے گھر میں گھس کر ثنا یوسف کو قتل کر دیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ملزم کی گرفتاری کے لیے سات ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور اس کی شناخت کے لیے 113 سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے گئے۔ اس کی گرفتاری کے لیے 11 چھاپے مارے گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ثنا یوسف کا موبائل فون جو ملزم کے پاس تھا اسے بھی برآمد کر لیا گیا ہے، ملزم نے اسے بھی غائب کر دیا تھا کیونکہ اس میں متعدد ثبوت موجود تھے۔ اور اپنا فون بھی غائب کر دیا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ملزم ان سے بار بار رابطہ کرتا رہا، اس نے پہلے 29 مئی ثنا یوسف کی سالگرہ کے روز اور پھر دو جون کو ثنا یوسف کو بار بار رابطہ کر کے ان سے کی کوشش کی۔ گذشتہ روز ملزم آٹھ سے 10 گھنٹے مقتولہ سے ملنے کے لیے انتظار کرتا رہا۔‘
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد میں پیر کی شام قتل کی گئی سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کے قتل کے ملزم کو 20 گھنٹوں ہی میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
چترال سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ ثنا یوسف کو اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 میں ان کے گھر میں داخل ہو کر گولیاں ماری گئیں، جہاں وہ اپنی والدہ اور دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ رہائش پذیر تھیں۔ ملزم اس کارروائی کے بعد فرار ہو گیا تھا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے منگل کی دوپہر ’ایکس‘ پر ایک بیان میں ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ’شاباش اسلام آباد پولیس، ثنا یوسف قتل کیس کا سراغ لگا لیا گیا۔‘
انہوں نے لکھا کہ نقاب پوش ملزم نے کمسن لڑکی کو قتل کر دیا۔ ’پولیس نے مقتول سے پستول اور مقتول لڑکی (ثنا یوسف) کا فون برآمد کر لیا اور ملزم نے قتل کا اعتراف بھی کر لیا۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ روز شام پانچ بجے ملزم نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے گھر میں گھس کر اس کے سینے پر فائرنگ کر کے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ پولیس کے مطابق مقتولہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال کر گئی تھی۔
پولیس نے آج صبح مقتولہ کی والدہ کی مدعیت میں مقدمے کا اندراج کیا تھا۔ اس کے علاوہ، گزشتہ رات پمز اسپتال میں مقتولہ کا پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد ڈیڈ باڈی کو مقتولہ کے اہلِ خانہ کے حوالے کر دیا گیا تھا جو اسے لے کر چترال روانہ ہو گئے تھے